یہ آیت سورہ بقرہ کی آیت نمبر 12 ہے: "أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلَكِنْ لَا يَشْعُرُونَ" ترجمہ: خبردار! بلاشبہ یہ لوگ ...
یہ آیت سورہ بقرہ کی آیت نمبر 12 ہے:
"أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلَكِنْ لَا يَشْعُرُونَ"
ترجمہ: خبردار! بلاشبہ یہ لوگ ہی فساد کرنے والے ہیں، لیکن وہ اس کا شعور نہیں رکھتے۔
تفسیر: اس آیت میں اللہ تعالیٰ منافقین کے حال کو بیان کرتے ہیں، جو ظاہری طور پر اصلاح کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن درحقیقت وہ زمین میں فساد پھیلانے والے ہیں۔ وہ اپنی اصلاح پسندی کے دعوے میں دھوکے میں ہیں یا اپنی کرتوتوں کے برے نتائج سے غافل
ہیں۔
This verse is from Surah Al-Baqarah, Ayah 12:
"Ala innahum hum al-mufsiduna walakin la yash'urun"
Translation: "Beware, they are indeed the ones who spread corruption, but they do not realize it."
Explanation: In this verse, Allah describes the state of the hypocrites who claim to be working for peace and righteousness but are actually causing corruption on earth. They are deceived by their own falsehoods or are unaware of the harmful consequences of their actions. They fail to recognize the negative impact they have, despite their outward claims of doing good.
الآية الكريمة التي ذكرتها هي من سورة البقرة، الآية رقم 12:
"أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلَكِنْ لَا يَشْعُرُونَ"
ترجمة المعنى: ألا إنهم هم المفسدون حقاً، ولكنهم لا يدركون أو لا يشعرون بذلك.
التفسير: في هذه الآية، يبيّن الله سبحانه وتعالى حال بعض المنافقين الذين يدّعون أنهم يعملون للإصلاح في الأرض، بينما في الحقيقة هم من يتسببون بالفساد ونشر الشر. ولكنهم لا يشعرون بذلك بسبب خداعهم لأنفسهم أو بسبب غفلتهم عن عواقب أفعالهم.
Urdu
تفسیر: یہ آیت سورہ بقرہ کی ہے، جس میں اللہ تعالیٰ نے منافقین کی کیفیت کو بیان کیا ہے۔ منافق وہ لوگ ہیں جو ظاہری طور پر خود کو مصلح (اصلاح کرنے والا) ظاہر کرتے ہیں، لیکن ان کے دل میں فتنہ، فساد اور بدنیتی بھری ہوتی ہے۔ یہ لوگ زمین میں فساد، جھوٹ اور بدامنی پھیلاتے ہیں، مگر خود کو بھول میں ڈالے رکھتے ہیں کہ وہ بھلائی کر رہے ہیں۔ ان کی یہ خود فریبی یا تو اپنے اعمال کے نتیجے سے بے خبر ہونے کی وجہ سے ہے یا جان بوجھ کر خود کو دھوکے میں رکھنا ہے۔ اس آیت میں یہ بتایا گیا کہ اصل فساد کرنے والے یہی لوگ ہیں، لیکن ان کے دل اندھے ہیں، اور انہیں اپنی حقیقت کا شعور نہیں ہوتا۔
English
Tafseer: This verse from Surah Al-Baqarah describes the state of the hypocrites, who outwardly present themselves as reformers, but in reality, they harbor malice, falsehood, and deceit in their hearts. They spread corruption, chaos, and mischief in the land, yet convince themselves that they are doing good. Their self-deception arises either from ignorance of the consequences of their actions or from intentional denial of their reality. Allah here reveals that these individuals are, in fact, the true agents of corruption, but their hearts are blinded, and they fail to understand their own nature.
Arabic
التفسير: في هذه الآية من سورة البقرة، يصف الله حال المنافقين، الذين يظهرون أنفسهم كإصلاحيين، ولكن في قلوبهم الخداع والفتنة وسوء النية. إنهم ينشرون الفساد والكذب والاضطراب في الأرض، ولكنهم يقنعون أنفسهم بأنهم يفعلون الخير. ينشأ خداعهم الذاتي إما من جهلهم بعواقب أفعالهم أو من إنكارهم المتعمد لحقيقتهم. الله هنا يبيّن أن هؤلاء الأشخاص هم في الحقيقة مفسدون، ولكن قلوبهم عمياء، فلا يدركون حقيقتهم.
No comments